'سام دشمنی سے متعلق آوازیں' میں موجودہ دور کی متنوع آوازوں کا امتزاج شامل ہے جن میں عوامی شخصیات، اساتذہ، کھلاڑی، مذہبی راہنما، ہولوکاسٹ سے زندہ بچ جانے والے افراد اور نوجوان لوگ شامل ہیں ۔۔۔ یہ آج کے دور میں سام دشمنی اور یہودیوں کے بارے میں پائی جانے والی نفرت کے بارے میں اظہار خیال کر رہے ہیں۔
یہ سیریز ایلزبتھ اسٹینٹن فاونڈیشن کے فراخدل تعاون سے ممکن ہوئی ہے۔
ڈسلپے اِنگ: 21 30 / 36
-
یہودی ربی گیلا رسکن
50 سال کی عمرمیں، یہودی ربی گیلا رسکن نے اپنی یہودی خطیب کی حیثیت کو چھوڑ کر بالٹیمور میں ایک شہری کیتھلک اسکول میں مطالعہ یہود پڑھانا چروع کر دیا۔ یہ اسکول تاریخی طور پر افریقی نژاد امریکی طلباء پر مشتمل ہے۔ اس تجربے نے رسکن کو یہودی اور افریکن امیریکن لوگوں کے درمیان ظلم کی مشترکہ تاریخ کی قدر کرنا سکھایا۔ اس کے علاوہ وہ دونوں برادریوں کے پیغمبرانہ افکار سے بھی آشنا ہوئیں۔
-
مزال ایکلم
مزال "مالی" ایکلم نے تاریخ کو یاد رکھنا اچھی طرح سیکھ لیا ہے۔ اس کے والدین 1980 کی دہائی میں اپنے ملک سے فرار ہو کر اسرائیل میں سکونت حاصل کرنے والے پہلے حبشی یہودیوں میں شامل تھے۔ اس کم معروف اقلیت کے رکن کی حیثیت سے، جس کی تاریخ کو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے، ایکلم یہودی شناخت کی وسعت اور یادداشت محفوظ رکھنے کی اہمیت کے حوالے سے منفرد تناظر رکھتی ہیں۔
-
ڈینا بوئیڈ
مائیکروسافٹ میں ایک محقق، اور ہارورڈ کے برکمین مرکز برائے انٹرنیٹ اور سوسائٹی ميں ایک فیلو ہونے کے حوالے سے ڈینا بوئیڈ اس بات کا جائزہ لیتی ہیں کہ نوجوان افراد فیس بُک اور مائی اسپیس جیسے سماجی نیٹ ورک کو کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ اُنہیں اپنی تحقیق کے نتیجے میں انٹرنیٹ پرمنافرت بھری تقاریر اور اُن کا مقابلہ کرنے کی تدابیر کے حوالے سے دلچسپ مشاہدات ملے ہیں۔
-
نویلا راشد
نویلہ راشد کا کہنا ہے کہ یونائيٹڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریل میوزیم میں نوجوانوں کے لئے منعقد ایک پروگرام میں شرکت کے بعد وہ بہتر مسلمان ہوگئی ہيں۔ نویلہ راشد سمجحتی ہیں کہ میوزیم میں ان کے تجربوں سے ان میں اپنے روحانی سفر میں آگے بڑھنے کا حوصلہ اور دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے ہمدردی پیدا ہوئی۔
-
سعدیہ شیپرڈ
سعدیہ شیپرڈ اپنی کتاب دی گرل فرام فارن میں بھارت کی چھوٹی یہودی برادری اور اپنے خاندان کی تاریخ کے بارے میں بتاتی ہيں۔ سفر اور کتاب دونوں ہی کی وجہ سے انہیں بھارت کے یہودی، مسلمان اور ہندوؤں کے درمیان تعلقات کے بارے میں منفرد رائے قائم کرنے کا موقع ملا۔
-
رضا اثلان
رضا اثلان مغرب اور بنیاد پرست اسلام پرستی کے درمیان "عالمی کائناتی تصادم" کی وجہ سے کافی پریشان ہیں۔
-
جوڈیا پرل
جوڈیا پرل، مقتول صحافی ڈینیل پرل کے والد ہیں اور خود کو اکیسویں صدی میں ابھرنے والی نفرت کے سونامی سے مقابلہ کرنے والے فوجی کی حیثیت سے متعارف کراتے ہیں۔
-
کیرن آرم سٹرانگ
سب سے زہادہ بکنے والی کتابوں کی مصنف کیرن آرم سٹرانگ سمجھتی ہیں کہ مختلف مذہبی روایات رکھنے والوں کو ہر صورت اِس بات کا احساس کرنا ہو گا کہ اُن کے سوالات اور اقدار مشترک ہیں۔
-
لاڈن بورومانڈ
تہران میں 2006 میں ہالوکاسٹ سے انکار کرنے والوں کے بین الاقوامی اجلاس کے بعد جلاوطن ایرانی لاڈن بورومانڈ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اِس حقیقت پر تاسف کا اظہار کیا کہ ہالوکاسٹ سے انکار ایران کے موجودہ لیڈروں کیلئے پراپیگنڈے کا آلہ بن چکا ہے۔
-
ایلی ویزل
ایلی ویزل ہالوکاسٹ سے بچ نکلنے والے مصنف ہیں جن کی تحریریں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں شامل ہیں اور جو امن کا نوبل انعام حاصل کر چکے ہیں۔ اُنہوں نے اُس کیفیت کا مقابلہ کرنے کے لئے بے تکان کام کیا ہے جسے وہ "لا تعلقی کا خوف" یا “the perils of indifference” کہتے ہیں۔
ڈسلپے اِنگ: 21 30 / 36